اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی و بشری بی بی کے عدت کیسز میں بری ہونے کے باوجود اڈیالہ جیل راولپنڈی سے فوری رہائی ممکن نہیں۔ اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی و بشری بی بی کے عدت کیسز میں بری ہونے کے باوجود اڈیالہ جیل راولپنڈی سے فوری رہائی ممکن نہیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں درج نو مئی کے 12 کیسز میں اگرچہ بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں ہوچکی ہیں، مگر 7 مقدمات کی روبکاریں جیل انتظامیہ کے پاس پہنچ چکیں تاہم سائفر سمیت پانچ کیسز کی موصول نہیں ہوئیں، جب تک تمام روبکاریں نہیں آجاتیں بانی پی ٹی آئی کی فوری رہائی ممکن نہیں۔ اس کے علاوہ لاہور پولیس نے بھی سانحہ نو مئی کے تین مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کا فیصلہ کیا ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالنے کی اجازت دیدی۔ یہ بھی پڑھیں: عدت میں نکاح کیس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری کردیا گیا، سزا کے خلاف اپیل منظور لاہور پولیس بانی پی ٹی آئی سے نو مئی کے تین مقدمات میں جیل میں تفتیش کریگی۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں درخواست ضمانت خارج کی تھی۔ بانی...
Popular posts from this blog
ARY News 11 AM Headlines | 13th July 2024 | Nikah Case - Latest Update
ARY News 11 AM Headlines | 13th July 2024 | Nikah Case - Latest Update لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )خاور مانیکا کے وکیل نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے کس بیان میں کہا شادی عدت کے دوران نہیں ہوئی ، مفتی سعید نے بشری ٰبی بی کی بہن کے کہنے پر کہ شادی کے لوازمات پورے ہیں نکاح پڑھوایا ، کسی جگہ بشریٰ بی بی نے مفتی سعید کو نہیں کہا کہ ان کی عدت پوری ہے ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج افضل مجوکہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت کی ۔ خاور مانیکا کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون کہتا ہے دستاویزی ثبوت زبانی بات پر حاوی ہو گا، زبانی طلاق کی کوئی حیثیت نہیں ہوہے ، اس حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں، اگر خاتون کہتی ہے کہ اسے زبانی طلاق دی گئی تو کیا اس کی زبانی بات پر اعتبار کیا جائے گا؟ سلمان اکرم راجہ صاحب زبانی طلاق کو مان رہے ہیں کہ اپریل میں ہوئی، بشریٰ بی بی کی جانب سے کہا گیا کہ اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی گئی ...
What is the Hebrew word for iron?
In Hebrew, the term for iron is expressed as "בַּרְזֶל" (barzel). This term holds historical significance, as iron played a crucial role in various aspects of ancient civilizations, including tools, weaponry, and architectural advancements. The word "בַּרְזֶל" (barzel) is derived from ancient roots and has been traced back to ancient Semitic languages, signifying strength, durability, and the robust properties associated with the metal. Throughout Hebrew history, iron held immense importance due to its strength and utility. In biblical times, the emergence of iron was seen as a pivotal advancement in metallurgy and technology. It brought forth an era of innovation in crafting stronger tools, weapons, and implements, revolutionizing various aspects of daily life and warfare. The significance of iron in Hebrew culture extended beyond its practical use, often symbolizing strength, resilience, and endurance in various contexts, including religious texts and cultural m...
Comments
Post a Comment